السلام عَلَيْكُم ورحمة الله وبركاته
بِسْمِ اللهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيمِ
معراج کے متعلق عقیده اهل سنت:
حکیم الامت مفتی احمد یار خان نعیمی رحمتہ اللہ علیہ فرماتے ہیں:
بیت اللہ شریف سے بیت المقدس تک کی جسمانی معراج قطعی یقینی ہے اس کا انکار کفر ہے۔ بیت المقدس سے آسمان بلکہ لامکاں تک کی معراج کا اگر اس لیے انکار کرتا ہے کہ آسمان کے پھٹنے کو ناممکن مانتا ہے تو بھی کافر ہے کہ اس میں آیات قرآنیہ کا انکار ہے ورنہ گمراہ ہے۔ مزید لکھتے ہیں کہ آیت کریمہ سُبحانَ الَّذِی سے بَارَ كُنَا حَوْلَه تک بیت المقدس تک کی معراج کا ذکر ہے اور لنُرِيَهُ مِنْ آيَاتِنَا “ میں آسمانی معراج کا ذکر ہے اور إِنَّهُ هُوَ السَّمِيعُ الْبَصِير " میں لامکانی معراج کا ذکر ہے۔
مراۃ المناجیح شرح مشکوۃ المصابيح ( شارح حکیم الامت مفتی احمد یار خان نعیمی رحمہ اللہ تعالیٰ علیہ)
-----------------------------------
Mairaj Ke Mutaliq Aqeedah Ahl-e-Sunnat:
Hakeem-ul-Ummat Mufti Ahmad Yar Khan Naeemi رحمۃ اللہ علیہ farmate hain:
Baitullah Shareef se Bait-ul-Muqaddas tak ki jismaani Mairaj qata'i yaqini hai, iska inkaar kufr hai. Bait-ul-Muqaddas se aasman, balki la-makaan tak ki Mairaj ka agar koi is liye inkaar karta hai ke aasman ke phatne ko namumkin maanta hai, to bhi kafir hai, kyunki is mein ayaat-e-Qur'ani ka inkaar hai, warna gumrah hai.
Aap mazeed likhte hain ke:
Miraat-ul-Manajeeh Sharh Mishkaat-ul-Masabeeh (Sharh: Hakeem-ul-Ummat Mufti Ahmad Yar Khan Naeemi رحمۃ اللہ علیہ)