لاہور اپنے گوناں گوں اوصاف و کمالات کے سبب عروس البلاد کہلاتا ہے۔ اس شہر میں آج بھی علم و فضل اور روحانیت کے دریا بہتے ہیں اور یہ بات بلا مبالغہ کہی جا سکتی ہے کہ جتنے روحانی مراکز مساجد اور دینی درس گاہیں اس شہر میں ہیں پاکستان کے کسی دوسرے شہر میں نہیں ، 1990 میں ریلوے پی این جی کالونی میں قائم کردہ جامعہ انوار مدینہ الحاج صوفی محمد شوکت علی قادری صاحب جیسی درویش صفت شخصیت کے صدق و خلوص کا زندہ جاوید شاہکار ہے۔
جامعہ انوار مدینہ کے زیر اہتمام کم و بیش دس مراکز طلبا و طالبات کو دینی تعلیم مہیا کررہے ہیں۔ یہ ادارہ نہ صرف بچوں اور بچیوں بلکہ نوجوانوں اور دینی بہنوں میں بھی قرآن و حدیث کی روشنی پھیلا رہا ہے۔ طالبات کو دینی ماحول سے وابستہ کرنے اور دینی تعلیم کے علاوہ سلائی کڑھائی اور دست کاری کے کورسز کروائے جا رہے ہیں۔ انوار مدینہ کے زیر اہتمام مراکز میں حفظ و ناظرہ، تجویدوقرات، ترجمہ و تفسیر، درس نظامی اور عربی گرائمر کورس یعنی تعلیم القرآن کورس کی تعلیم فی سبیل اللہ دی جا رہی ہے۔ ان مراکز میں طلبا ءطالبات میں دینی شعور اجاگر کرنے کے علاوہ ان کی کردار سازی پر بھی خاص توجہ دی جاتی ہے۔