آج کل ایک گھڑی کا نہیں پتہ اور پتہ نہیں اگلے سال رمضان نصیب ہو یا نہ۔
کعبہ کے پاس جانا پڑتا ہے مگر کتنی خوشی کی بات ہے رمضان خود چل کر گھر آتا ہے۔
رمضان قیامت کے دن سفارش کرے گا کہ اے اللہ اس نے میرا ادب کیا تو اس پر رحم فرما۔
جنہوں نے عبادت نہیں کی رمضان ان کا بھی گزر گیا اور جنہوں نے عبادت کی رمضان ان کا بھی گزر گیا۔ فیصلہ خود کریں فائدہ کسے ہوا۔
ماشاءاللہ سے چار سو سے زائد افراد مرکز انوار مدینہ میں اعتکاف بیٹھے ہیں۔
خوشی کے بات یہ ہے کہ تین سو سے زائد افرد نوجوان ہیں۔
کسی قوم کو بدلنا ہو تو اس کی آنے والی نسل کو بدل دو۔
یہ پاکستان میں تبدیلی کی طرف اشارہ ہے کہ نوجوان نسل دین کی راہ پر چل پڑی ہے۔
کسی قوم کے نوجوان کا ٹھیک ہونا یہ اللہ کی بڑی کرم نوازی ہے۔
چند دن رہ گئے ہیں لوٹ لو جتنا اللہ کی رحمت کو لوٹ سکتے ہو۔
کئی لوگ ترستے ہیں روزہ رکھنے کے لیے اور کئی صحت مند ہونے کے باوجود روزہ نہیں رکھتے۔
ابھی بھی اگر کسی نے کسی غریب کی مدد نہیں کی تو فورا کرے۔
جیسے اپنے بچوں کے سوٹ لائے ہیں ایسے ہی غریب کے بچوں کو دیں، دیکھیں اللہ خوش ہوتا ہے یا نہیں۔
اللہ فرماتا ہے مجھے اپنا گندا مال دو میں تمھیں صاف مال واپس کروں گا۔
میری اور آپ کی کمائی میں غریبوں کا حق ہے اگر حق ادا نہ کیا تو بروز قیامت پوچھ ہو گی۔
عید کے نماز پارکنگ گراؤنڈ مرکز انوار مدینہ میں ٹھیک ساڑھے سات بجے ادا کی جائے گی۔