افسوس آج دنیا کے ہر کام کی فکر ہے مگر نماز کی کوئی فکر نہیں۔
اپنے مالک کے حکم کا تو ہمیں بہت احساس ہوتا ہے مگر افسوس خدا کے حکم کا کوئی احساس نہیں۔
بعض تو بدنصیب ایسے بھی ہیں کہ مسجد میں موجود ہونے کے باوجود نماز ادا نہیں کرتے۔
ہر نمازی کو چاہیے کے اپنے ارد گرد موجود دوسرے لوگوں کو بھی نماز کی دعوت دیں۔
بے نمازیوں سے بد سلوکی نہ کریں بلکہ ان سے دوستی کریں اور ان کو نماز کی طرف راغب کریں۔
اگر موجودہ نسل کی ابھی سے دینی تربیت کریں گے تو انشاءاللہ آنے والا دور خودبخود بہتر ہو جائے گا۔
اگر ہمارے دل میں دین اسلام کا جذبہ ہے تو ہی ہم ترقی کر سکتے ہیں۔
ظلم کی حد دیکھیں، ایک تو ہم خود دین کا کام نہیں کرتے اور جو کرتے ہیں ان کو تنقید کا نشانہ بناتے ہیں۔
کوشش کیا کریں کہ دین اسلام کی خاطر کچھ نہ کچھ ضرور کرتے رہا کریں۔
اپنی اولادوں کےدلوں میں خوف خدا پیدا کریں۔
اگر نوجوانوں کے دلوں میں دین کا جذبہ پیدا ہو جائے تو نظام بہتر ہونا شروع ہو جائے گا۔
دعا کیا کریں کہ اللہ ہمیں اور ہماری آنے والی نسل کو دین کی خدمت کے لیے چن لے۔