جس قوم میں دین دار محفوظ نہ رہیں وہ قومیں کبھی بچا نہیں کرتیں۔
اللہ تعالٰی نے دین ہمارے حوالے کیا ہمیں اس کی خدمت کرنی چاہیے۔
ہمارے بڑھے بوڑھے تو دین کی خدمت کرگئے، سوچیں ہم نے دین کے لیے کیا کیا۔۔
ہمیں اس بات کا احساس ہونا چاہیے کہ ہم کیا کر رہے ہیں اور کہاں جا رہے ہیں۔
یہ بہت بڑا لمحہ فکریہ ہے کہ آج ہم دین کی خدمت کے لیے کیا کر رہے ہیں۔
مسلمان ہونے کا تقاضہ تو یہ ہے کہ دین اسلام کی خاطر خرچ کرنا پڑے تو پیچھے نہیں ہٹنا چاہیے۔
موت تو ایک دن آنی ہی ہے کیوں نہ یہ زندگی عشق نبی ﷺ میں قربان ہو جائے۔
اپنے اندر احساس پیدا کریں کہ جب موقع ملے دین کی خاطر مال و دولت قربان کر دیں۔
دین اسلام کی خدمت کا احساس اپنے اندر سے ختم نہ ہونے دیں۔