مسلمان کی نسبت اتنی مضبوط ہے کہ جب بھی پریشانی آتی ہے وہ صرف اللہ تعالٰی سے رجوع کرتا ہے۔
مسلمان اگر برا کام کر بھی رہا ہو تو خدا کا خوف ہمیشہ اس کے دل میں رہتا ہے۔
انبیاء سے لے کر مومن تک سب اللہ کے محتاج ہیں۔ مگر یہ اللہ سے لیتے ہیں اور اسی کے بندوں میں تقسیم کرتے ہیں۔
اپنے بچوں میں دین کا جذبہ پیدا کریں۔
دین اسلام کی تبلیغ کی ابتداء اپنے گھروں سے شروع کریں۔
جس کی نیکی کا جذبہ جتنا خلوص والا ہو گا۔ اسکی نیکی اتنی دیر تک زیادہ چلے گی۔
نیک کام کرتے وقت اگر آپ کی نیت میں کسی قسم کا دکھاوا آگیا تو اس کا کوئی اجر نہیں ملے گا۔
اللہ کی رضاکی خاطر کسی کا دکھ سننا اللہ کا قرب حاصل کرنے کا سب سے آسان طریقہ ہے۔
اگر چاہتے ہیں کہ ساری مشکلیں، پریشانیاں دور ہو جائیں تو اللہ کا قرب حاصل کریں۔
دنیا دار سے اگر کام ہو تو اس کا تو بڑا ادب کیا جاتا ہے، سوچیں مرنے کے بعد جس سے کام ہے اس کےلیے کیا کر رہے ہیں۔
اگر کوئی گناہ کر رہا ہو اور دل سے اس کہ برا نہ جانے تو یہ ایمان ختم ہونے کی نشانی ہے۔