اپنا احتساب کریں کہ اللہ نے جس چیز سے منع کیا ہے کیا ہم اس سے منع ہیں۔ پھر بھی اس نے ہمارے ہر عیب پر پردہ ڈالا ہے۔ والدین کو اگر اولاد کی کسی ایک برائی کا علم ہو تو کبھی نہ کبھی اس کو تانہ دے ہی دیتی ہے، مگر اللہ بے نیاز ہے جس نہ ہمارے بے شمار عیبوں کو کبھی کسی پر ظاہر نہیں ہونے دیا۔ تعجب کی بات ہے آج ہمیں اتنی فرصت نہں ملتی کہ اپنے رب کی بارگاہ میں سچے دل سے سجدہ ریز ہو کر معافی مانگ سکیں۔ ایک دفعہ سچے دل سے اپنے رب سے معافی مانگ کر تو دیکھو، سب مشکلات جلد دور ہو جائیں گی۔ دنیا کی خاطر ہر بندہ کے سامنے جھک جاتے ہیں، کبھی رب کے آگے جھک کر دیکھو، دنیا بھی سنور جائے گی اور آخرت بھی۔ پورے دین میں کبھی بھی موقع ملے تو فورا اپنے رب سے اپنے گناہوں کی معافی مانگ لیا کرو۔