ہمیں ہمیشہ اپنے رب کی بارگاہ سے امید رکھنی چاہیے۔
ہمارا رب دینے والا ہے اور دینے والوں کو پسند کرتا ہے۔
کوئی بھی ولی اللہ شریعت کے خلاف کام کر سکتا ہی نہیں۔ اگر ایسا کوئی ہو تو وہ ولی اللہ کبھی نہیں ہو سکتا۔
اللہ سے جو مانگو گے وہی ملے گا۔ دینا مانگو گے تو دنیا اور آخرت کی بخشش مانگو گے تو بخشش ملے گی۔
اللہ سے مانگتے رہا کریں وہ ضرور عطا کرتا ہے چاہے بندہ نیک ہو یا گناہ گار۔
اللہ سے ایک بار عاجزی سے مانگ کر تو دیکھو مانگنا آپ کا کام پے عطا وہ ضرور کرے گا۔
جس کو اللہ کا قرب حاصل ہو جائے اسے دنیا کی فکر ہی نہی رہتی۔
اولیاء اللہ سے گھر ہیٹھے فیض حاصل کرنے کا بہترین طریقہ یہ ہے کہ ان پر اپنا عقیدہ بختہ رکھو۔
دنیا کی نعمتیں مانگنے سے رب عطا فرما دیتا ہے تو سوچیں آخرت مانگیں گے تو کیا نہیں ملے گی۔
یہ بندہ کے اختیار میں ہے کہ وہ اپنے رب سے کیا طلب کرتا ہے دینا یا آخرت۔
اللہ کا قرب کسی کو بھی مل سکتا ہے اگر سچے دل اور نیک نیت سے مانگا جائے اور اولیاءاللہ کا ادب و احترام کیا جائے۔
اللہ تعالٰی سے مانگتے رہا کرو اور نا امیدی کی باتیں چھوڑ دو وہ کسی کو بھی عطا کر سکتا ہے۔
اللہ سے دعا کیا کریں کہ وہ ہمیں اپنے قرب سے نواز دے۔