حضرت سیدنا امام محمد غزالی فرماتے ہیں :
مسلمانوں کی اجتماعی عبادت سے دین کو تقویت پہنچتی ہے اسلام کا جمال ظاہر ہوتا ہے اور کفار ملحدین (یعنی بے دین لوگ) مسلمانوں کا اجتماع دیکھ کر جلتے ہیں اور جمعہ و جماعت وغیرہ دینی اجتماعات پر اللہ پاک کی برکتیں اور رحمتیں نازل ہوتی ہیں۔ دریچہ گم نامی کے گوشے میں خستہ دلوں کی پیوند کاری آج سے کم و بیش ۳۵ سال قبل پیر طریقت رہبر شریعت منبع جود و سخا سنیت کا درد رکھنے والے الحاج صوفی محمد شوکت علی قادری دامت برکاتہم العالیہ نے شب و روز کا فرق کیے بغیر امیر و غریب کے مقام کو بالٰئہ طاق رکھ کر شروع فرمائی ۔ جب نیت خالص ہو اور ارادے پختہ ہو تو الله سبحانہ و تعالیٰ اپنے بندے کو بے یار و مددگار نہیں چھوڑتا بلکہ ثمرات کی بارش فرماتا ہے۔ سڑک کے کنارے سے شروع ہونے والا اجتماع کی ۱۵ اکتوبر کو ۲۸ ویں بہار کے فیوز و برکات کو حاصل کرنے کا نادر موقع مالک نے عطا فرمایا ہے پاکستان ریلوے کی مشہور و معروف گریفین گراؤنڈ جس کی وجہ شہرت یہی سالانہ روحانی ایک روزہ اجتماع ہے۔ ۱۵ اکتوبر ۲۰۲۲ بروز ہفتہ بعد نماز ظہر مرشد گرامی رہبر و رہنما تصوف کے بے تاج بادشاہ الحاج پیر صوفی محمد شوکت علی قادری مدظلعہ العالیہ کی سرپرستی میں شروع ہوگا اور اس میں وہ اندرون و بیرون ممالک سے تشنگان عشق و محبت والے حضرات و خواتین اور ملک پاکستان کے مایہ ناز قراء و ثنا خواص مصطفی اور علمائے ربانین کی آمد اس اجتماع کو چار چاند لگا دیتی ہے۔
عالم اسلام کے غیور مسلمانوں دینی اجتماعات میں شرکت ہمارے بزرگوں کا طریقہ ہی نہیں بلکہ سرکار مدینہ قرار قلب و سینہ سے بھی ثابت ہے کہ جب بھی آپ کسی اہم بات کا اعلان فرمانا چاہتے یا خاص مواقع پر کچھ پھول ارشاد فرمانا چاہتے تو صحابہ کو مسجد نبوی میں جمع ہونے کا حکم صادر فرماتے۔
حکم الامت مفتی احمد یار خان نعیمی ایک روایت کا حوالہ دیتے ہوئے فرماتے ہیں کہ ایک صحابیہؓ نے بارگاہ رسالت ﷺ میں عرض کی (اے الله کے پیارے حبیبﷺ)
مردوں نے آپ کا فیض بہت حاصل کیا ہر وقت آپ کی احادیث سنتے رہتے ہیں۔ ہم کو حضورﷺ کی خدمت میں حاضری کا اتنا موقع نہیں ملتا، مہینے یا ہفتے میں ایک دن ہم کو بھی عطا فرمائیں کہ اس میں صرف ہم کو ہی وعظ و نصیحت فرمایا کرے چناچہ آپ نے انہیں مخصوص جگہ پہ مخصوص دن جمع ہونے کا حکم فرمایا ۔
پھر یہی طریقہ صحابہ کرام نے بھی اپنا یا جب حضرت سیدنا ابودرداؓ نے ملک شام کا سفر کیا اور دمشق پہنچے تو دیکھا کہ لوگ عیش و عشرت کی زندگی بسر کر رہے ہیں۔آپؓ نے ان کی اندازِ زندگی دیکھ کر کہ وہ دنیا کی محبت میں گرفتار ہیں تو آپ بہت پریشان رہتے تو آپ دمشق کے لوگوں کو ایک جگہ جمع فرما کر انہیں نصیحتوں سے نوازتے۔
بخاری شریف میں ہے کہ حضرت عبداللہ بن مسعود لوگوں کو ہر جمعرات وعظ و نصیحت فرماتے۔ قارئین حضرات اجتماع میں دیگر برکتوں کے ساتھ ساتھ سوز و گداز و خوف خدا اور عشق مصطفی میں رونا بھی نصیب ہوتا ہے۔ اور وہ اجتماعات جو الله کریم اور اس کے رسول عظیم کے ذکر پر مشتمل ہوں ان کی عظمت کا کیا کہنا جیسا کہ دو عالم کے مالک و مختار کا فرمان ہے : جو لوگ جمع ہو کر الله کا ذکر کرتے ہیں اور سوائے رضائے الہی ان کا کوئی مقصد نہیں تو آسمان سے منادی ندا دیتا ہے کھڑے ہو جاؤ تمہاری مغفرت ہوگئی ہے۔