قربانی کی فضیلت
09 Sep, 2014
مرکز انوار مدینہ
قربانی کرنا ہر مسلمان بالغ، صاحب حیثیت شخص پر واجب ہے۔ جیسا کہ قرآن مجید میں اللہ تعالیٰ نے فرمایا
فصل لربک وانحر
اے میرے محبوب آ پ نماز پڑھیں اپنے رب کے لئے اور قربانی کریں۔
دین اسلام میں قربانی کو بہت اہمیت حاصل ہے۔ ہر سال مسلمان سنت ابراہیمی کو ادا کرتے ہوئے وسیع پیمانے پر قربانی کرتے ہیں۔ اور ہمارے نبی ﷺ نے خود عملی طور پر قربانی کر کے دکھائی اور اپنی امت کو بھی ترغیب دلائی، قربانی کی فضیلت کے متعلق بہت سی احادیث موجود ہیں۔
1 ابن عباس رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ آپ ﷺ نے فرمایا جو روپیہ عید کے دن قربانی پر خرچ کیا گیا، اس سے زیادہ کوئی روپیہ پیارا نہیں۔ (المعجم الکبیر)
2 زید بن ارقم رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ صحابہ کرام رضی اللہ تعالیٰ علیہم اجمعین نے عرض کی یا رسول اللہ ﷺ یہ قربانیاں کیا ہیں فرمایا کہ تمہارے باپ ابراہیم علیہ السلام کی سنت ہے۔ لوگوں نے عرض کی یا رسول اللہ ﷺ اس میں ہمارے لئے کیا ثواب ہے۔ فرمایا ہر بال کے بدلے نیکی ہے عرض کی اُون کا کیا حکم ہے۔ فرمایا اُون کے ہر بال کے بدلے نیکی ہے۔
3 حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ آپ ﷺ نے فرمایا کہ یوم اشعر (دسویں ذی الحجہ) میں ابن آدم کا کوئی عمل خدا کے نزدیک خون بہا سے (قربانی کرنے) سے زیادہ پیارا نہیں وہ جانور قیامت کے دن اپنے سینگ اور بال اور کھروں کے ساتھ آئے گا اور قربانی کا خون زمین پر گرنے سے قبل خدا کے نزدیک مقام قبول میں پہنچ جاتا ہے۔ لہٰذا اس کو خوشی دلی سے کرو۔ (ترمذی)
نبی کریم ﷺ نے عملی طور پر قربانی کر کے اپنی امت کی رہنمائی کی اور اس کے ساتھ ساتھ اپنے فرامین کے ذریعے امت کے دل و دماغ میں جذبہ اور شعور پیدا کیا۔ لہٰذا ہر وہ مسلمان جس پر قربانی واجب ہے اسے چاہئے کہ خوش دلی کے ساتھ صرف خدا کی رضا کی خاطر قربانی کرے اور اپنے رب کی خوشنودی حاصل کرے۔